بنگلہ دیش: ملا کی پھانسی، پاکستانی ہائی کمشنر طلب
بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کا
ایک اعلامیے میں کہنا تھا کہ ملا کی پھانسی بنگلہ دیش کا اندورنی معاملہ ہے اور پاکستان
کی قومی اسمبلی کی جانب سے قرارداد منظور کرنا بلاجواز ہے۔
اس حوالے سے ڈھاکہ کے لیے پاکستانی
ہائی کمشنر میاں افراسیاب مہدی ہاشمی کو طلب کیا گیا۔
بنگلہ دیش نے گزشتہ ہفتے جماعت
اسلامی کے سینئر رہنما اور اپوزیشن لیڈر عبدالقادر ملا کوپھانسی دے دی تھی۔
ملا پر 1971 میں بنگلہ دیش کی
آزادی کی تحریک کے دوران جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام تھا
بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد
کی حکومت کا کہنا ہے کہ 1971 میں تحریک آزادی کی جنگ میں پاکستانی فورسز اور جماعت
رہنماؤں کی زیر قیادت ان کے حامیوں کے ہاتھوں 30 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے لیکن
آزاد ذرائع کے مطابق ہلاک شدگان کی تعداد تین سے پانچ لاکھ تھی۔
گزشتہ روز پاکستانی کی قومی
اسمبلی نے جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر ملا کو 1971ء میں پاکستان کی حمایت کرنے
پر پھانسی کی سزا دیئے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مذمتی قرارداد کثرت رائے
سے منظور کی۔
قرارداد میں بنگلہ دیشی حکومت
سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ جماعت اسلامی کے تمام رہنماؤں پر مقدمات افہام و تفہیم کے
جذبے کے تحت ختم کردے۔
دوسری جانب ملا کی پھانسی پر
پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ایسی شخصیت جس نے ہمیشہ
پاکستان کے ساتھ وفاداری کی انہیں پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم بنگلہ دیش کی آزادی اور
خود مختاری کا احترام کرتے ہیں تاہم ملا کی پھانسی قابل مذمت ہے۔
0 comments:
Post a comment